✍️ نعیم الرحمن ندوی
دینِ اسلام کی بڑی خصوصیت ہے کہ ہر دور میں اللہ تعالیٰ امت مسلمہ کو ایسے افراد عطا فرماتا ہے جو اخلاص، محنت اور للہیت کے ساتھ دین کی خدمت میں لگے رہتے ہیں۔ انہی مخلص اور محنتی افراد میں ایک نام شہر مالیگاؤں کے نوجوان عالم دین و مفتی شرعِ متین کا ہے؛ مفتی محمد عامر ملی عثمانی ابن نثار احمد (امام وخطیب کوہ نور مسجد)
آپ کی خدمات قابلِ رشک ہیں، آپ قلم اور زبان دونوں سے دین کی خدمت انجام دے رہے ہیں۔ ایک طرف مدرسہ خلیفہ اول میں تدریس کے ذریعہ قرآن کے حافظ تیار کر رہے ہیں، جن کی تعداد آج 46 ہوچکی ہے۔ دوسری طرف امامت و خطابت کے ذریعہ عوام کے عقائد و اعمال کی اصلاح کر رہے ہیں اور منکرات پر بروقت قدغن لگانے کے لیے بلا خوف لومۃ لائم (کسی کی لعنت و ملامت کی پرواہ کے بغیر) جرأت و حکمت سے ناصحانہ اصلاحی مضامین لکھ رہے ہیں۔
━━━━━━━━━━━━━━━
📲 عثمانی دارالافتاء (واٹس ایپ) کی خدمات
عثمانی دارالافتاء (واٹس ایپ) مفتی صاحب کی ایک ممتاز و منفرد کوشش ہے۔ دارالافتاء کی ابتداء کو ابھی چند ہی سال گزرے ہیں لیکن اللہ کے فضل سے آج اس پر 2000 سے زائد مضبوط دلائل سے آراستہ جوابات شائع ہوچکے ہیں۔ یہ جوابات قرآن و حدیث، فقہ و اصول اور اکابر علماء کی آراء سے مزین ہیں۔ اس کی افادیت کی وسعت اتنی ہوئی کہ الحمدللہ! نو سال کے اندر اندر بلاگ کے ویوز کی تعداد 50 لاکھ (5 million) سے بڑھ گئی ہے۔ یہ فقط اعداد و شمار نہیں بلکہ اس بات کی دلیل بھی ہے کہ امت کو اس پلیٹ فارم سے بڑا فائدہ پہنچ رہا ہے اور لوگ اسے اعتماد کے ساتھ پڑھتے اور اس کی ہدایات کو اپناتے ہیں۔
خاص فکر و کوشش
مفتی صاحب کی خاص کوشش رہتی ہے کہ یہ دارالافتاء؛ عام دارالافتاء کی طرح صرف مقررہ نظام و محدود اوقات کا پابند نہ ہو۔ بلکہ جب بھی کوئی سائل سوال کرتا ہے، اگر رات ہو اور مفتی صاحب جاگ رہے ہوں، یا دن ہو اور تدریس و امامت کی مصروفیت میں نہ ہوں تو وہ حتی المقدور فوری اور بروقت جواب دیتے ہیں، ان کی فکر و کوشش ہوتی ہے کہ سائل کو بروقت رہنمائی ملے۔
━━━━━━━━━━━━━━━
⚖️ عام دارالافتاء اور عثمانی دارالافتاء میں فرق
عام دارالافتاء میں عموماً نظام الاوقات مقرر ہوتے ہیں، سائل کو وقت دیکھنا پڑتا ہے، کاغذ پر لکھنا ہوتا ہے، پھر جواب آنے تک وقت لگ جاتا ہے، اس کی افادیت اپنی جگہ مسلم ہے، اس سے انکار نہیں لیکن فی زمانہ ضرورت ایسے آنلائن دارالافتاء کی بھی ہے جہاں براہِ راست سوال کیا جا سکے اور مفتی صاحب حسبِ فرصت حتی الامکان فوری جواب دے دیں۔ "عثمانی واٹس ایپ دارالافتاء" یہ خدمت بخوبی انجام دے رہا ہے۔ اس کی یہ خدمت آج کے تیز رفتار دور میں بڑی مفید اور انقلابی ثابت ہوئی ہے۔ خاص طور پر نوجوان نسل اور وہ طبقہ جو موبائل کے ذریعے ہی رہنمائی لے پاتا ہے، ان کے لیے یہ دارالافتاء روشنی کا مینار ہے۔ بلا مبالغہ یہ کہا جا سکتا ہے کہ یہ دارالافتاء صرف "جوابات دینے" کا نام نہیں، بلکہ خدمتِ دین کا نیا اور مؤثر اسلوب ہے جو بروقت رہنمائی اور جدید سہولتوں کے درست استعمال کی وجہ سے امت کے لیے خیر و برکت کا ذریعہ بن رہا ہے۔
اساتذہ کی سرپرستی
آپ کی شخصیت کی ایک نمایاں خوبی یہ ہے کہ آپ اپنے اساتذہ کی رہنمائی میں ہیں۔ قاضی شریعت حضرت مولانا مفتی حسنین محفوظ نعمانی صاحب دامت برکاتہم سے فقہی رہنمائی حاصل کرتے ہیں اور حضرت مولانا جمال عارف ندوی صاحب کی اصلاحی رہنمائی سے وابستہ ہیں۔ ان اساتذہ سے تعلق آپ کی شخصیت کو مزید سنوار رہا ہے۔
> "وابستہ رہ شجر سے امید بہار رکھ"
━━━━━━━━━━━━━━━
ہماری ذمہ داری
ایسے وقت میں جب دین پر چلنے، چلانے والوں کو حوصلہ شکنی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اپنے مخلص علماء اور دینی خدام کی ہمت افزائی، تائید اور حمایت کریں۔ کیونکہ ان کی کامیابی ہماری اجتماعی کامیابی ہے، ان کی قربانیاں ہماری نسلوں کا سرمایہ ہیں، اور ان کا اخلاص ہماری امت کے لیے خیر و برکت کا ذریعہ ہے۔
اہلِ نوجوانوں کی حوصلہ افزائی
لائق و اہل نوجوانوں کی حوصلہ افزائی نوعمری میں بھی کی جاسکتی ہے، قرآن و سنت اور تاریخِ اسلام کے واقعات سے واضح ہوتا ہے کہ جب نوجوانوں کو اعتماد دیا گیا تو انہوں نے بڑے بڑے کارنامے انجام دیے جیسے اسامہ بن زیدؓ، محمد بن قاسمؒ وغیرہ حضرات نے کم عمری میں ہی لشکروں کی قیادت کی اور اہم فتوحات حاصل کی، واقعی نوجوانی کا جوش اگر صحیح رخ پر لگے تو یہ امت کے لیے بڑی طاقت بنتی ہے اور امت کے عروج و بقا کے لیے بڑی مفید ہے۔
>اسی جذبے کے تحت ادارہ زید بن ثابتؓ کے اراکین نے 28 اگست بروز جمعرات بعد نمازِ عشاء حبیب لانس میں ایک خصوصی پروگرام رکھا ہے تاکہ مفتی محمد عامر ملی عثمانی صاحب کی خدمات کا اعتراف کیا جا سکے اور انہیں امت کی دعاؤں اور محبتوں کا سرمایہ دیا جا سکے۔
ایک دوست کی نظر سے
مفتی صاحب میرے ایک صدیق حمیم اور قریبی و جگری دوستوں میں سے ہیں۔
جب میں ان کی محنتوں کو دیکھتا ہوں… قرآن کی تعلیم میں ان کے اخلاص کو دیکھتا ہوں… فتاویٰ میں ان کی بروقت رہنمائی کو دیکھتا ہوں… منکرات پر ان کی بروقت نکیر کو دیکھتا ہوں… تو دل میں بے اختیار فخر اور شکر کے جذبات پیدا ہوتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے مجھے آپ جیسے دوست کا ساتھ عطا فرمایا ہے۔
آخر میں اپنے دل کی گہرائیوں سے دعا گو ہوں کہ
اللہ پاک! ہمارے اس دوست کی خدمات کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے، ان کے کاموں اور اجر میں ہمارا حصہ شامل فرمائے، ان کے علم و عمل، صحت و حیات اور اوقات میں خوب برکت دے۔انہیں دین کی مزید خدمات کی توفیق بخشے، نفس اور شیطانِ انس و جن کے شر سے بچائے اور عجب و خود پسندی سے دور رکھے۔ اور ہمیں بھی توفیق دے کہ ہم ایسے مخلص دوست کے ساتھ کھڑے رہیں، ان کے حوصلوں کو بلند کرتے رہیں اور ان کی دعاؤں میں شامل رہیں۔
آمین یا رب العالمین
0 تبصرے