صحابہؓ جیسا ایمان کس طرح لائیں؟



#آئیں! صحابہؓ جیسا ایمان لائیں!
چھٹی اور آخری قسط

    ایمان گھٹتا بھی ہے بڑھتا بھی ہے، (واذا تُلیت علیھم آیاتُہ زادتھم ایمانا...) ایمان پرانا بھی ہوتا ہے اور نیا بھی، (جدِّدُوا ایمانکم بقول لا الٰہ إلا اللہ) اور ایمان سوز ماحول میں ایمان ختم بھی ہوجاتا ہے، انسان نعوذ باللہ مرتد بھی ہوجاتا ہے، (من یرتدد منکم عن دینہ فیمت وھو کافر ...) اس لئے جب ایمان سب سے بڑی دولت ہے تو اس کے بچانے، بڑھانے کی فکر اور تازہ و نیا کرتے رہنے کی کوشش بھی سب سے زیادہ ہونی چاہیے۔

سب سے زیادہ فکر کی بات 
     جس زمانے میں ہم جی رہے ہیں اسے آخری دور کہا جاسکتا ہے، قرب قیامت کا دور، دجالی فتنوں کا دور، اس میں سب سے زیادہ جس چیز کی فکر کی ضرورت ہے، وہ ہے اپنی اور اپنی نسلوں کے دین و ایمان کے بچانے کی فکر۔ خاتمہ؛ ایمان کے ساتھ ہوجائے، قبر تک ایمان کے ساتھ چلے جائیں، یہی سب سے زیادہ فکر کی بات ہے۔ اس پس منظر میں ایمان کی مضبوطی اور استقامت کے لیے ایمان کو سمجھنا، اس پر ثابت قدمی کی تدبیریں کرتے رہنا ضروری ہے۔ صحابہؓ کے ایمان کی بنیاد کیا تھی؟ اور آج ہم جس سائنسی دور میں جی رہے ہیں اس میں ہمارا ایمان ڈانوا ڈول کیوں ہو رہا ہے؟ ارتداد کی لہریں اٹھ رہی ہیں اور ہمارے ہزاروں نوجوان بچے بچیوں کو بہالے جا رہی ہے، اس کے سدِّ باب کے لیے ایمان کی بنیادوں کو جاننا، سمجھنا بے حد ضروری ہے۔

صحابہؓ کا ایمانی مزاج
      صحابہؓ والا ایمانی مزاج و مذاق جو اس جملے میں سمویا ہوا ہے اسے اپنانا اور اپنے مابین رواج دینا ہوگا۔ "إجلس بنا نؤمن ساعة : آؤ! پاس بیٹھو تاکہ ایک گھڑی ہم ایمان کی باتیں کر لیں۔" اسی طرح ایمان تازہ اور پختہ ہوتا رہے گا۔

مؤثر ترتیب 
      فی زمانہ صحابہؓ جیسا ایمان لانے کیلئے سب سے پہلے؛ رب العالمین کے منادئ اول یعنی رسول اللہ ﷺ کی سیرت طیبہ کا مطالعہ خوب اچھی طرح بالاستیعاب کیا جائے۔ اس کے بعد رب کے دوسرے منادی یعنی قرآن کریم کو خوب سمجھ کر پڑھا جائے۔
      یہ ترتیب بڑی مؤثر ہے، صحابہؓ بھی صاحبِ قرآن ﷺ کی زندگی دیکھ کر، انؐ کے سیرت و اخلاق میں مجسم قرآن کا مشاہدہ کرکے قرآن کو سمجھے، عمل میں لائے اور یوں مقامِ صحابیت کو پہنچے۔

     اس کے بعد ہر طرح کے شک، شبے کو ذہن و دماغ سے جھٹک کر رسول اور پیغامِ رسالت کی شعوری تصدیق کی جائے، ایمان کی تجدید ہو اور پھر اس پر جم جائیں، استقامت اسی صفت کا نام ہے۔

     اللہ پاک سے دعا ہے کہ صحابہؓ جیسا ایمان عطا فرماکر تاحیات اس پر استقامت عطا فرمائے۔ آمین یا رب العالمین 


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے