دینِ اسلام سے پھرجانا انتہائی بدنصیبی
✍ نعیم الرحمن ملی ندوی
(پہلی قسط)
ارتداد کہتے ہیں دینِ اسلام سے پھِر جانا، دینِ حق سے نکل جانا۔ ارتداد؛ کسی بھی انسان کے حق میں اس کی انتہائی بدنصیبی ہے، شقاوت و بدبختی کا ارتداد سے اوپر کوئی درجہ نہیں۔
اسلام سے پھرجانے والے کو مرتد کہتے ہیں، مرتد اپنے آپ کو دنیا جہان کی سب سے بڑی نعمت؛ نعمتِ ایمان سے محروم کرلیتا ہے اور ہمیشہ ہمیش کی دہکتی بھڑکتی آگ کیلئے خود کو پیش کردیتا ہے، ارتداد ہی پر مرگیا تو کبھی نہ ختم ہونے والے ہولناک عذاب میں پھینک دیا جائے گا، کیسا بھیانک انجام ہے یہ! (اللہم احفظنا منہ) __ اللہ پاک کا ارشاد ہے؛
ومن يرتدد منكم عن دينه فيمت وهو كافر فأولئك حبطت أعمالهم في الدنيا والآخرة وأولئك أصحاب النار هم فيها خالدون. (بقرہ:217)
ترجمہ : اور اگر تم میں سے کوئی شخص اپنا دین چھوڑ دے، اور کافر ہونے کی حالت ہی میں مرے تو ایسے لوگوں کے اعمال دنیا اور آخرت دونوں میں اکارت ہوجائیں گے، ایسے لوگ دوزخ والے ہیں، وہ ہمیشہ اسی میں رہیں گے۔
ارتداد ؛ پرلے درجے کی حماقت بھی :
دینِ اسلام اصل کے اعتبار سے دینِ ابراہیمی ہے، اس ملت اسلامی کو قرآن میں ملتِ ابراہیمی کہا گیا ہے؛ قل بل ملۃ ابراہیم حنیفا _ دنیا و آخرت دونوں اعتبار سے ابراہیم علیہ السلام کی جو عظمت و فضیلت بارگاہِ الہی میں ہے ظاہر و عیاں ہے؛ عیاں را چہ بیاں _ ملتِ ابراہیمی سے اعراض؛ سمجھ والا، بھلے برے کی تمیز والا انسان نہیں کرسکتا ہے۔ ملتِ ابراہیمی سے بےرغبتی بیوقوفوں کا کام ہے، کسی عقلمند سے اس کا تصور نہیں ہوسکتا۔ اسی بات کو اللہ پاک نے اس طرح بیان فرمایا ہے؛
ومن يرغب عن ملة إبراهيم إلا من سفه نفسه ۚ ولقد اصطفيناه في الدنيا ۖ وإنه في الآخرة لمن الصالحين.
ترجمہ: کون ہے، جو ابراہیمؑ کے طریقے سے نفرت کرے؟ جس نے خود اپنے آپ کو حماقت و جہالت میں مبتلا کر لیا ہو، اس کے سو ا کون یہ حرکت کرسکتا ہے؟ ابراہیمؑ تو وہ شخص ہے، جن کو ہم نے دنیا میں اپنے کام کے لیے چُن لیا تھا اور آخرت میں ان کا شمار صالحین میں ہوگا۔ (البقرة: 130)
مقبول و معتبر مذہب کونسا؟ :
خالقِ کائنات نے اس آخری زمانے میں انسانوں کے لیے جو آخری اور مکمل دین پسند فرمایا اور کامیابی کے لیے لازمی قرار دیا وہ دین؛ فقط دین اسلام ہے۔ اپنے کلام میں پوری وضاحت کے ساتھ اعلان کردیا کہ بارگاہِ الہی میں معتبر دین؛ دینِ اسلام ہے، دین اسلام کے علاوہ کسی بھی دین، دھرم پر مرنے والا اس کے یہاں مردود ہوگا، ہرگز مقبول نہیں ہوگا۔
1) ان الدين عند الله الاسلام.
ترجمہ: بیشک (معتبر) دین تو اللہ کے نزدیک اسلام ہی ہے۔ (عمران: 19)
2) ومن يبتغ غير الإسلام دينا فلن يقبل منه فلن يقبل منه وهو في الآخرة من الخاسرين.
ترجمہ: جو شخص اسلام کے سوا کوئی اور دین اختیار کرنا چاہے گا تو اس سے وہ دین قبول نہیں کیا جائے گا، اور آخرت میں وہ ان لوگوں میں شامل ہوگا جو سخت نقصان اٹھانے والے ہیں۔ (آل عمران: 85)
اگر کوئی مسلمان دینِ اسلام کے ساتھ کسی اور دین، دھرم کو بھی حق سمجھتا ہے تو سمجھ لے کہ یہی اس کے ارتداد کا خطرناک خفیہ راستہ بھی ہے۔
انبیاء کے علاوہ کسی کے ایمان کی گیارنٹی نہیں :
ارتداد اور سوء خاتمہ ڈرنے کی چیز ہے، ہر صاحب ایمان کو اپنے ایمان کے بارے میں فکرمند ہونا چاہیے، ارتداد سے بچنے اور ایمان پر خاتمہ ہونے کی کوشش اور دعائیں ہونی چاہیے۔ سوء خاتمہ سے محفوظ رہنے کی گیارنٹی صرف انبیاء کرام کی ہے؛ ان کے علاوہ کسی کی گیارنٹی نہیں ہے۔ عام مومن ہو یا علمِ دین کا حامل ہو؛ ایمان سے غفلت اور بے حسی ارتداد میں دھکیل سکتی ہے۔ اس کی متعدد مثالیں قرآن و حدیث میں اور سیر و سوانح کی کتابوں اور واقعات میں موجود ہیں۔ ابلیس بھی علم والا تھا، اللہ کی بڑی بندگی کرنے والا تھا لیکن رب کی بارگاہ سے مردود ہو گیا، رب کی اطاعت سے مرتد یعنی پھِر جانے والا بن گیا۔ بنی اسرائیل کا عالمِ دین، آیاتِ الہی کا علم رکھنے والا، عبادت گذار بلعم ابن باعور کا واقعہ مشہور ہے جو آیت کریمہ کی تفسیر میں بیان کیا جاتا ہے۔
ولو شئنا لرفعناه بها ولكنه أخلد إلى الأرض واتبع هواه فمثله كمثل الكلب إن تحمل عليه يلهث أو تتركه يلهث ذلك مثل القوم الذين كذبوا بآياتنا فاقصص القصص لعلهم يتفكرون ۞
ترجمہ: اور اگر ہم چاہتے تو ان آیتوں کی بدولت اسے سربلند کرتے، مگر وہ تو زمین ہی کی طرف جھک کر رہ گیا، اور اپنی خواہشات کے پیچھے پڑا رہا، اس لیے اس کی مثال اس کتے کی سی ہوگئی کہ اگر تم اس پر حملہ کرو تب بھی وہ زبان لٹکا کر ہانپے گا، اور اگر اسے (اس کے حال پر) چھوڑ دو تب بھی زبان لٹکا کر ہانپے گا۔ یہ ہے مثال ان لوگوں کی جنہوں نے ہماری آیتوں کو جھٹلایا ہے۔ لہذا تم یہ واقعات ان کو سناتے رہو، تاکہ یہ کچھ سوچیں۔
ارتدار کی طرف لے جانے والی چیزوں میں کسی گناہ کا عادی ہو جانا، ان سے توبہ نہ کرنا یا توفیقِ توبہ کا سلب ہوجانا، جس کے سبب سلبِ ایمان تک نوبت آجاتی ہے۔ ایسے ہی خفیہ اور خلوت کے گناہ بھی ہیں، بطور خاص باطنی و روحانی گناہ جیسے چغلی، حسد وغیرہ۔ اللہ پاک حفاظت فرمائے۔
_____________________
0 تبصرے