ارتداد کے بارے میں انبیاءؑ کی فکر اور دعائیں



دوسری قسط
دینِ اسلام سے پھرجانا انتہائی بدنصیبی

ارتداد کے بارے میں انبیاءؑ کی فکر اور دعائیں :
ارتداد بہت ڈرنے اور اندیشے کی چیز ہے، ارتداد سے انبیاء علیہم الصلوۃ والسلام بھی ڈرا کرتے تھے، اپنی اولاد، اپنے اہلِ خانہ کے بارے میں ہمیشہ فکرمند رہا کرتے اور اللہ پاک سے دعائیں کرتے تھے، قرآن کریم میں متعدد انبیاء کرامؑ کی اسی مضمون کی دعائیں ملتی ہیں۔ 

__ بتوں سے بچائیے :
     حضرت ابراہیم علیہ السلام دعا فرماتے تھے؛ 
(واذقال ابراہیم رب اجعل ھذا البلد امنا) واجنبنی و بنی ان نعبد الاصنام.
ترجمہ: (یا رب! اس شہر کو پر امن بنا دیجیے) اور مجھے اور میرے بیٹوں کو اس بات سے بچائیے کہ ہم بتوں کی پرستش کریں۔ (ابراهيم: 35)
(اس پس منظر میں ہم دعا کرسکتے ہیں کہ "اے اللہ! اس ملک کو امن و امان والا بنادیجئے اور مجھے اور میری نسلوں کو شرک و بت پرستی سے محفوظ رکھئے۔ آمین")


__ ایک خدا کی بندگی کرنا :
        حضرت یعقوب علیہ السلام نے انتقال کے وقت اہتمام سے تمام اولاد کو جمع کیا اور ایمان پر قائم رہنے کی تلقین کی۔ کہا: ما تعبدون من بعدی؟ تم میرے بعد کس کی عبادت کروگے؟ __ قالوا نعبد الہک والہ آبائک ابراہيم واسماعيل واسحاق الہا واحدا ونحن لہ مسلمون .
 ان سب نے کہا کہ : ہم اسی *ایک خدا* کی عبادت کریں گے جو آپ کا معبود ہے اور آپ کے باپ دادوں ابراہیم، اسماعیل اور اسحاق کا معبود ہے اور ہم صرف اسی کے فرمانبردار ہیں۔ (البقرة: 133)

__ وفات؛ مسلمان رہتے ہوئے ہی دینا :
 حضرت یوسف علیہ السلام کی دعا ہے؛ 
(فاطر السماوات والأرض أنت وليي في الدنيا والآخرة) توفني مسلما وألحقني بالصالحين . (آسمانوں اور زمین کے پیدا کرنے والے! تو ہی دنیا اور آخرت میں میرا رکھوالا ہے۔) مجھے اس حالت میں دنیا سے اٹھانا کہ میں مسلمان رہوں، اور مجھے نیک لوگوں میں شامل کرنا۔ (يوسف: 101)

__ نبی ﷺ کی دعائیں :
 اور نبی آخر الزماں محمد عربی صلی اللہ علیہ وسلم کی اس بابت بے شمار دعائیں احادیث مبارکہ میں منقول ہیں۔
اللهم احفظني بالإسلام قائما، واحفظني بالإسلام قاعدا، واحفظني بالإسلام راقدا، ولا تشمت بي عدوا ولا حاسدا.
اللَّهُمَّ اعطنی إیمانا صادقا ویقینا لیس بعده کفر.
اللَّهُمَّ انی أعوذبک من جهد البلاء، ودرك الشقاء، وسوء القضاء، وشماتة الأعداء.
یا مقلب القلوب ثبت قلبی علی دینک.
وغیرہ وغیرہ

انبیاء کا ڈرنا تعلیمِ امت کیلئے :
     تمام انبیاءؑ کا اور نبی آخرالزماں صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ ڈرنا امت کے لئے تھا، نبیوں کے دین و ایمان کے سلب ہونے کا کوئی اندیشہ نہیں، ان کا حسنِ خاتمہ اللہ کی طرف سے یقینی اور قطعی تھا۔ امت کی تعلیم کے لئے آپ ﷺ نے ان دعاؤں کا خود بھی اہتمام فرمایا اور امت کو تلقین بھی کی۔ 

ارتداد سے بچنے کی ایک اہم دعا :
     آپ ﷺ کی تعلیم کردہ دعاؤں میں ایک بہت ہی قیمتی دعا ہے، جو نمازِ تہجد کے سلام کے بعد آپ ﷺ سے پڑھنا منقول ہے اور خاص ارتداد سے محفوظ رہنے کے لئے صاف الفاظ موجود ہیں؛
اللهم إني أسألك إيمانا *لا يرتدُّ*، ونعيما لا ينفد، ومرافقة نبیک محمد صلى الله عليه وسلم في أعلى درجة الجنة جنة الخلد.
ترجمہ : اے اللہ ! میں آپ سے ایسا ایمان مانگتا ہوں جس میں ارتداد نہ ہو، ایسی نعمت جو ختم نہ ہو اور اعلی جنت؛ جنت الخلد (یعنی جنت الفردوس) میں آپ کے نبی محمد ﷺ کی رفاقت کا سوال کرتا ہوں۔
_____________________ 


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے