اللہ پاک کا مطالبہ احسن عمل کا



اللہ پاک کا مطالبہ احسن عمل کا
نعیم الرحمن ندوی

     اللہ پاک نے زمین و آسمان میں جو بھی تخلیق فرمائی ہے اسے "أحسن الخلق" بنایا ہے یعنی وہ چیز اس سے زیادہ حسین اس سے زیادہ کامل نہیں بنائی جا سکتی۔
الَّذِىۡۤ *اَحۡسَنَ كُلَّ شَىۡءٍ خَلَقَهٗ‌* وَبَدَاَ خَلۡقَ الۡاِنۡسَانِ مِنۡ طِيۡنٍ‌ۚ ۞ السجدة: 7
ترجمہ: اس نے جو چیز بھی پیدا کی، اسے خوب بنایا، اور انسان کی تخلیق کی ابتدا گارے سے کی۔

     اس “أحسن الخالقين اللہ پاک” کا مطالبہ ہم “أحسنِ تقویم انسانوں” سے “أحسنِ عمل” کا ہے “اکثرِ عمل” کا نہیں اس لئے ہمیں اپنے فعل و عمل کو أحسن یعنی خوب سے خوب تر بنانے کی فکر کرنی چاہیے نہ کہ تعداد بڑھانے کی؛
اِنَّا جَعَلۡنَا مَا عَلَى الۡاَرۡضِ زِيۡنَةً لَّهَا لِنَبۡلُوَهُمۡ اَ يُّهُمۡ *اَحۡسَنُ عَمَلًا* ۞ الكهف: 7
ترجمہ: یقین جانو کہ روئے زمین پر جتنی چیزیں ہیں ہم نے انہیں زمین کی سجاوٹ کا ذریعہ اس لیے بنایا ہے تاکہ لوگوں کو آزمائیں کہ ان میں کون *زیادہ اچھا عمل* کرتا ہے۔

 اپنے دھیان کو إحسانی بنانے کی طرف بھی خوب توجہ دینی چاہیے کہ یہی تو اخلاص و کی بنیاد ہے۔
حسن و احسن و احسان کیا ہے؟
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت فرماتے ہیں۔
فَأَخْبِرْنِي عَنِ الإِحْسَانِ ؟ (یا رسول اللہ!) قَالَ: «أَنْ تَعْبُدَ اللهَ كَأَنَّكَ تَرَاهُ، فَإِنْ لَمْ تَكُنْ تَرَاهُ فَإِنَّهُ يَرَاكَ».
ترجمہ : احسان کیا ہے؟ (اے اللہ کے رسول!) آپ نے ارشاد فرمایا: کہ تو اللہ تعالی کی (دل لگا کر) اس طرح عبادت کر گویا کہ تو اس کو دیکھ رہا ہے، اگر تو اس کو اس طرح نہ دیکھ سکے تو (خیر اتنا تو خیال رکھ) کہ وہ تجھ کو دیکھ رہا ہے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے