اصلاحی جدوجہد کے لئے
عمل آواز دیتا ہے
شعورؔ صرف ارادے سے کچھ نہیں ہوتا
عمل ہے شرط ارادے سبھی کے ہوتے ہیں
الحمدللہ سوشل میڈیا، اخبارات کے ذریعے خودکشی، جہیز کی لعنت وغیرہ سماجی برائیوں کے خلاف کافی مفید باتیں سامنے آئیں، دانش ورانِ قوم نے اپنے فکر و خیال، درد و سوز کا خوب اظہار کیا لیکن ان سب کے پس منظر میں بڑی شدت سے ضرورت محسوس ہورہی تھی کہ قوم کے سرکردہ افراد اور مؤقر تنظیموں کی جانب سے کوئی منظم و مفید لائحۂ عمل طے ہو اور اجتماعیت و تسلسل کے ساتھ اس پر عمل کرکے سماج و معاشرہ میں کوئی ٹھوس تبدیلی پیدا کی جائے۔
الحمدللہ اس سلسلے میں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی اصلاح معاشرہ کمیٹی کی جانب سے مؤقر علماء اور اہل فکر و نظر افراد کو بڑی تعداد میں جوڑا گیا، کافی غور و خوض اور باہم تبادلہ خیال کے بعد مفید و مؤثر امور طے کئے گئے اور اہم فیصلے لئے گئے؛ کچھ قریب المدت ہیں، جلد عمل میں لائے جانے کے متقاضی ہیں اور کچھ اپنی افادیت کے پیش نظر مسلسل کئے جانے کے لائق، ساتھ ہی مختلف اہم تربیتی کورسز جلد ترتیب دے کر جاری کئے جانے ہیں۔
ظاہر ہے یہ تمام چیزیں زمینی محنت چاہتی ہیں، تسلسل و استقلال کے ساتھ عمل میں لائے جانے پر ہی ان کے نتائج سامنے آئیں گےـ ہمیں زمینی محنت کا مزاج بنانا ہوگا تبھی معاشرے میں خاطرخواہ اصلاح ہوگی۔ ؎ کرتے ہیں عمل لوگ تو ملتا ہے صلہ بھی
اس لئے معاشرے کے تمام ہی سرکردہ افراد اور اداروں، تنظیموں کی ذمہ داری بنتی ہے کہ انہیں نافذ العمل بنانے کیلئے میدان میں آئیں اور اس مہم کو کامیاب بنانے میں بھرپور ساتھ دیں۔
نیچے میٹنگ کی چند سطری مختصر رپورٹ اور لب لباب پیش ہےـ
آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی میٹنگ میں مندرجہ ذیل فیصلے لئے گئے۔
1) مؤرخہ 14 مارچ 2021ء بروز اتوار سے 23 مارچ تک نکاح کو سادہ بنانے کے سلسلے میں دس روزہ مہم چلائی جائے گی۔
2) آئندہ تین ہفتوں تک مسلسل، نماز جمعہ سے قبل مساجد میں آسان نکاح کی ترغیب اور جہیز کی مذمت کے عنوان پر خطاب کیا جائے گا۔
3) جس نکاح میں جہیز کا مطالبہ یا جبری لین دین کیا جائے گا یا رسوم و رواج اور خرافات کو شامل کیا جائے اس میں علماء، ائمہ اور قاضی حضرات شریک نہ ہوں اور نکاح بھی نہ پڑھائیں۔
4) اصلاح معاشرہ کمیٹی آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی جانب سے تین روزہ کانفرنس برائے آسان اور مسنون نکاح منعقد کی جائے گی، ابھی ریاست کے حالات کے پیش نظر آن لائن منعقد کی جائے گی۔ ان شاء اللہ
5) اصلاح معاشرہ کمیٹی کی جانب سے نوجوان لڑکوں، لڑکیوں کے لئے میاں بیوی کے حقوق اور خوشگوار ازدواجی زندگی کے سلسلے میں تربیتی کورس مرتب کیا جائے گا، الگ الگ اضلاع کے تربیتی ورکشاپ لئے جائیں گےـ
6) قریبی مدت میں دس روزہ مہم کو کامیاب بنانے کے لئے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے ذمہ داران مہاراشٹر کے تمام اضلاع کا دورہ کرکے فضا سازی کریں گےـ
7) سوشل میڈیا کے ذریعے آسان اور مسنون نکاح کی مہم کو تقویت پہنچائی جائے گی۔ اس سلسلے میں اہم اور مختصر مضامین لکھ کر اخبار میں شائع کرائے جائیں گے اور چھوٹے چھوٹے پمفلٹ اور اسٹیکر کے ذریعے بھی بیداری لانے کی کوشش ہوگی۔ ان شاء اللہ الرحمن
میٹنگ حضرت مولانا عبدالاحد ازہری اور حضرت مولانا محمد ادریس عقیل ملی صاحبان کی سرپرستی اور مولانا عبدالحمید ازہری صاحب کی صدارت میں بحسن و خوبی اختتام پذیر ہوئی۔ (میٹنگ کی مزید تفصیلی رپورٹ ⬇⬇⬇)
والسلام
نعیم الرحمن ندوی
0 تبصرے