#دس روزہ آسان اور مسنون نکاح مہم
14 تا 23 مارچ 20121ء
سلسلہ 3) __________
ملازمت کے انتظار میں نکاح مؤخر نہ کریں
یہ خدا کی رزاقیت کے ساتھ بدگمانی ہے
افادات مولانا محفوظ الرحمٰن قاسمیؒ
سلسلہ 2) میں ذکر کردہ إرشادات نبوی کا نچوڑ یہ ہے کہ نکاح ایک عبادت ہے۔ لہذا اس کے لئے جو بھی سہولت اور آسانی ہو فراہم کرنی چاہئے اور جتنی رکاوٹیں ہوں سب کو دور کرنے کی کوشش کرنی چاہئے۔ معیار زندگی کی بلندی، دولت کی حرص و ہوس یہ بھی بڑی رکاوٹ ہے عام رجحان یہی ہے ملازمت پر فائز ہوجائیں گے۔ نوکری مل جائے گی تو شادی کریں گے۔ ہماری آمدنی بڑھ جائے گی تو شادی کریں گے۔ ابھی نکاح کرلیں تو یہ نیا مالی بجٹ کیسے پورا کریں گے۔ نتیجہ یہ ہوا کہ بے نکاحی عورتوں اور مردوں کی تعداد میں بکثرت اضافہ ہوا اور ہورہا ہے۔ درمیانی عمر بلکہ اس سے آگے کی عمر تک پہنچ جاتے ہیں اور شادی نہیں کرتے۔ ظاہر ہے کہ پھر معاشرے میں فسق و فجور نہیں پھیلے گا تو اور کیا ہوگا؟ اسلام نے اس کو خدا کی رزاقیت کے ساتھ بدگمانی تصور کیا ہے۔ مکہ کے لوگ فقر و فاقہ کے ڈر سے اولاد کو قتل کر دیتے تھے، قرآن میں ارشاد ہوا کہ - - - وَلَا تَقْتُلُوْٓا اَوْلَادَکُمْ مِّنْ اِمْلَاقٍ نَحْنُ نَرْزُقُکُمْ وَاِیَّاھُمْ (سورہ انعام : ۱۵۱) اپنی اولادکو فقر و فاقہ کے ڈر سے قتل نہ کرو ، تمہیں بھی ہم ہی روزی دیتے ہیں ، اوران کو بھی ہم ہی روزی دیں گے۔
نکاح مال و اسباب میں برکت کا ذریعہ ہے:
نکاح تو خود مال واسباب کی برکت کا ذریعہ ہے، قرآن پاک میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: وَاَنْکِحُوا الْاَیَامٰی مِنْکُمْ وَالصّٰلِحِیْنَ مِنْ عِبَادِکُمْ وَاِمَآئِکُمْ اِنْ یَّکُوْنُوْا فُقَرَآئَ یُغْنِھِمُ اللّٰہُ مِنْ فَضْلِہٖ (سورہ نور آیت :۳۲) غیر شادی شدہ مرد و عورت کی شادی کردو اگر وہ فقیر و محتاج ہوں گے تو اللہ اپنے فضل و کرم سے ان کو مالدار کردے گا۔
اسی طرح حدیث میں ہے؛ تزوجوا النساء یاتینکم بالاموال... شادی کرلو انہیں عورتوں کے ذریعہ تم کو مال میں برکت عطا کرے گا یعنی نکاح برکت کا ذریعہ ہے۔
حضرت جابر ؓ سے مروی ہے کہ حضوراکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا: اللہ تعالیٰ تین شخصوں کی مدد فرماتے ہیں، ان کی مدد و اعانت کا ذمہ لیتے ہیں۔ غلام آزاد کرنے والا ، بنجر زمین آباد کرنے والا، خدا کے بھروسے پر نکاح کرنے والا۔
آپ ﷺ تشریف رکھتے تھے ایک صحابی نے حاضر خدمت ہو کر تنگدستی کا شکوہ کیا تو آپ ﷺ نے فرمایا نکاح کرلو، کچھ دنوں کے بعد آکر پھر شکایت کی، فرمایا ایک اور نکاح کرلو۔
امام شافعیؒ فرماتے ہیں کہ ہم کو حضرت عمر ؓ کی روایت پہونچی ہے کہ "اِنْ یَّکُوْنُوْا فُقَرَآئَ" اس آیت کو پڑھنے کے بعد اگر کوئی شخص نکاح نہ کرے تو ایسا شخص احمق اور بیوقوف ہی ہوسکتا ہے۔
______________________
منجانب : شعبہ نشر و اشاعت
جامعہ ابوالحسن علی ندوی، دیانہ، مالیگاؤں
*جاری............................................*
〰️〰️〰️〰️〰️〰️〰️〰️
0 تبصرے