#سلسلہ درس قرآن (آغاز)
……….. سورہ کہف اور فتنہ دجال ………..
جمعہ کے دن جن سورتوں کے پڑھنے کا دین دار مسلمانوں کا معمول ہے ان میں سورہ کہف بھی شامل ہےـ اور حدیث نبوی ﷺ میں بھی سورہ کہف پڑھنے اور اس کو یاد کرنے کی ترغیب دی گئی ہے اور اس کو دجال سے حفاظت کا ذریعہ بتایا گیا ہےـ
دنیائے اسلام کے چوٹی کے اہل علم نے اس سورت کو اپنے تفکر و تدبر کا محور بنایا اور اس کے مضامین کا گہرا فکری و ذہنی مراقبہ کیا ہےـ انہی میں ایک بلند نام مفکر اسلام مولانا ابوالحسن علی ندویؒ کا ہے۔ خاص اس سورت کو موضوع بناکر آپ نے ایک اہم کتاب “معرکہ ایمان و مادیت” بھی تحریر فرمائی ہے۔
سورت کا فتنہ سے تعلق
کتاب کی تمہیدی گفتگو میں آپ نے کچھ اہم باتیں تحریر فرمائیں۔
“میں نے سوچا کہ کیا اس سورت میں ایسے معانی و حقائق اور تدبیریں ہیں جو اس فتنے سے بچا سکتی ہیں جس فتنہ سے رسول اللہ ﷺ نے خود بار بار پناہ مانگی ہے اور اپنی امت کو بھی اس سے پناہ مانگنے کی سخت تاکید فرمائی ہے، یہ فتنہ سب سے بڑا فتنہ ہوگا یعنی “فتنہ دجال”۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد یہ ہے کہ “ما بین خلق آدم الی قیام الساعۃ امر اکبر من الدجال” یعنی آدم علیہ السلام کی پیدائش سے قیامت کے آنے تک دجال سے بڑا کوئی واقعہ نہیں ہے۔
میں نے سوچا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جو کتاب اللہ اور اس کے رازوں اور علوم سے سب سے زیادہ واقف تھے، قرآن کی ساری سورتوں میں اسی سورت کا انتخاب کیوں فرمایا ہے؟
مفکر اسلامؒ نے اس سورت کا گہرا مطالعہ اور خوب تدبر کیا اور لکھا کہ
مجھے یقین ہوگیا کہ یہ سورۃ قرآن کی ضرور ایسی منفرد سورت ہے جس میں آخری زمانوں کے تمام فتنوں سے بچاؤ کا سب سے زیادہ سامان ہے جس کا سب سے بڑا علمبردار دجال ہوگا۔ اس میں اس تریاق کا سب سے بڑا ذخیرہ ہے جو دجال کے پیدا کردہ زہریلے اثرات کا توڑ کر سکتا ہے اور اس کے بیمار کو مکمل شفایاب کرسکتا ہے اور اگر کوئی اس سورت سے پورا تعلق پیدا کرلے اور اس کے معانی کو اپنی جان و دل میں اتار لے تو وہ اس عظیم اور قیامت خیز فتنہ سے محفوظ رہے گا اور اس کے جال میں ہرگز گرفتار نہ ہوگا۔
اس سورت میں ایسی رہنمائی، واضح اشارات بلکہ ایسی مثالیں اور تصویریں موجود ہیں جو ہر عہد میں اور ہر جگہ دجال کو نامزد کر سکتی ہیں۔ (مستفاد: حضرت مفکر اسلامؒ)
سورہ کہف میں ماضی کے واقعات بیان ہوئے ہیں لیکن یہ مستقبل کی رہنمائی کے لیے نازل کی گئی ہے بلکہ اب کہا جا سکتا ہے کہ یہ سورت ہم اور آپ کے لیے حال کی سورت ہے، فتنہ دجال میں ہم گھِر چکے ہیں، یہ ہماری حال کی رہنمائی کر رہی ہے اور اب مستقبل قریب میں دجال کی شخصیت نکلنے کے آثار نمایاں ہیں۔ (مستفاد: مولانا سجاد نعمانی)
موجودہ حالات میں ضروری ہوجاتا ہیکہ ہم اس سورت کا مطالعہ کریں اور مزید تشریحات جو حالات سے واقف علماء کرام اس سلسلے میں بیان فرما رہے ہیں ان کو بھی پیش نظر رکھیں۔
انہی باتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے “سورہ کہف اور فتنہ دجال” کے عنوان سے جمعہ کے روز ہفتہ وار مراسلہ؛ شعبہ نشر و اشاعت؛ جامعہ ابوالحسن علی ندوی، دیانہ، مالیگاؤں کی جانب سے پیش کیا جاتا رہے گا۔ جس میں بنیادی طور پر راجح تفاسیر کا مختصر خلاصہ اور مولانا مناظر احسن گیلانی، مولانا ابوالحسن علی ندوی ، مولانا خلیل الرحمٰن سجاد نعمانی جیسے معتبر و مستند علماء کرام کے اس سورت کے تدبر و تفکر پر مبنی افادات کو شامل کیا جائے گا۔ ان شاء اللہ العزيز
اسی طرح استاذ محترم مولانا جمال عارف ندوی صاحب کی اس سورت کے مضامین کی تلخیص بھی رکوع در رکوع پیش کی جاتی رہے گی۔ ان شاء اللہ
اللہ پاک کام میں آسانی فرمائے اور قبول فرما کر امت میں اس کا نفع عام و تام فرمائے۔ آمین یارب العالمین
منجانب : شعبہ نشر و اشاعت
جامعہ ابوالحسن علی ندوی، دیانہ، مالیگاؤں
ذیقعدہ 25, 1441 بروز جمعہ
جولائی 17, 2020
0 تبصرے