سورہ کہف کے مضامین کی تلخیص؛ دوسرا رکوع



درس قرآن [21
سورہ کہف کے مضامین کی تلخیص
دوسرا رکوع : آیت ۱۳ ؍ تا ۱۷؍
_________________________
استاذ محترم مولانا جمال عارف ندوی صاحب کی تحریر کردہ اس سورت کے مضامین سے دوسری رکوع کی تلخیص پیشِ خدمت ہےـ
_________________________

بسم اللہ الرحمن الرحیم

دوسرے رکوع سے اصحاب ِ کہف کا حقیقی و تاریخی قصہ قدرے تفصیل سے بیان کیا گیا ہے، جو پورے دو رکوع پر مشتمل ہے۔ 
 واقعہ کی تفصیل اللہ تعالیٰ نے اس طرح بیان فرمائی کہ ’’ وہ چند نوجوان تھے جو اپنے پروردگار پر ایمان لائے، تو ہم نے ان کو ہدایت میں مزید ترقی عطا کردی اور ان کے دلوں کو خوب مضبوط کر دیا۔ چنانچہ انھوں نے خدائی کا دعوی کرنے والے اپنے وقت کے ظالم و جابر بادشاہ کے سامنے علی الاعلان کہہ دیا :’’ ہمارا رب آسمانوں اور زمین کا رب ہے۔ ہم اس کے علاوہ کسی اور معبود کی ہرگز عبادت نہیں کریں گے۔ اگر ہم نے ایسا کیا تو یقینا ہم نے نہایت غلط بات کہی ۔یہ ہماری قوم ہے جس نے اللہ کو چھوڑ کر اورو ں کو معبود بنا رکھا ہے۔ وہ اس پر کوئی واضح دلیل کیوں نہیں لاتے ؟ (اور جب دلیل نہیں پیش کرسکتے تو پھر) اس سے بڑا ظالم کون ہوگا جو اللہ پر جھوٹ باندھے ۔‘‘ 
 اس اعلان ِ حق کے نتیجہ میں بادشاہ ان کے درپے ہوگیا۔ جب اُن نوجوانوں کو اندیشہ ہوا کہ بادشاہ ان کو دین ِ حق سے پھر جانے پر مجبور کرے گا یا ان کو قتل کردے گا تو انھوں نے باہم مشورہ کرتے ہوئے کہا :( اے ساتھیو!) ’’اب جبکہ تم نے اپنی قوم کے لوگوں اور ان کے معبودوں سے کنارہ کشی اختیار کرلی ہے تو غار میں پناہ لے لو، تمہارا پروردگار تم پر اپنی رحمت کا سایہ کرے گا اور تمہارے لئے تمہارے کام میں آسانی پیدا کردے گا ۔‘‘ 
 چنانچہ وہ سب نوجوان اپنا گھر بار، شاہی دربار، مال و متاع ، عزیز و اقارب سب کچھ چھوڑ کر شہر سے باہر ایک غار میں پناہ لے لیتے ہیں جہا ں اللہ تعالیٰ اُن سب پر گہری نیند طاری فرمادیتے ہیں۔ اس غار کی بناوٹ ایسی تھی کہ سورج طلوع ہوتا تو اس کی کرنیں غار کے دائیں جانب کٹ کر گذر جاتیں اور جب سورج غروب ہوتا تو بائیں جانب کترا کر نکل جاتیں۔ وہ لوگ غار کے اندر ایک کشادہ جگہ میں سوئے ہوئے تھے جہاں ہوا اور روشنی تو ان کو پہنچتی تھی لیکن سورج کی تپش انہیں تکلیف نہیں پہونچاتی تھی۔ 
 یہ اللہ کی نشانیوں میں سے ہے۔ اللہ جسے ہدایت دے وہ ہدایت پاتا ہے اور اللہ جسے ہدایت سے محروم رکھے تو اُس کا نہ کوئی مدد گار ہے نہ راستہ بتلانے والا۔ 
   ================

جمادی الاول 16 , 1442 بروز جمعہ
جنوری 1 , 2021
➖➖➖➖➖
منجانب : شعبہ نشر و اشاعت
جامعہ ابوالحسن علی ندوی، دیانہ، مالیگاؤں
*جاری……………………………………..*
〰️〰️〰️〰️〰️〰️〰️〰️

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے