پوشیدہ باتوں کی جانچ
✍ نعیم الرحمن ندوی
دنیا بھر میں ہر طرف سازشوں کا جال بچھا ہوا ہے، قومیں؛ دشمن قوموں کے خلاف، جماعتیں جماعت اور افراد کے خلاف سازشیں کررہے ہیں، جال بُن رہے ہیں۔ لیکن واقعہ یہ ہے کہ سازش قومی سطح پر ہوں یا فرد تک محدود؛ ایک دن ایسا آنا ہے جس دن بند کمروں کی سازشیں بے نقاب کردی جائیں گی اور تمام تر رازوں سے پردہ اٹھا دیا جائے گا۔
__ اس دنیا کا پیدا کرنے والا کیسے زور و قوت سے اعلان کرتا ہے۔
يَوۡمَ تُبۡلَى السَّرَآئِرُۙ ۞ فَمَا لَهٗ مِنۡ قُوَّةٍ وَّلَا نَاصِرٍؕ ۞ - - جس دن تمام پوشیدہ باتوں (رازوں، بھیدوں) کی جانچ ہوگی۔ ۞ تو انسان کے پاس نہ اپنا کوئی زور ہوگا نہ کوئی مددگار۔ ۞
_____________________
بھیدوں کی جانچ و پرکھ
اس دن رازوں کو پرکھا جائے گا، جانچا جائے گا، رازوں کو جانچنا بھی بڑی عجیب بات ہے اور بصیرت افروز بھی کہ کھلی باتیں سبھی جانتے ہیں لیکن راز کی باتیں دوچار کانوں تک یا دو ایک دلوں تک ہوتی ہیں، اور یہی راز کی باتیں بڑے گُل کھلاتی ہیں۔ راز اچھے بھی ہوتے ہیں اور برے بھی، اچھے ہوں تو اچھے نتائج اور برے ہوں تو برے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ اس آیت میں بتایا گیا کہ اسی کی جانچ ہوگی کہ تمہارے بھید اچھے تھے یا برے؟ ان سے خیر وجود میں آیا یا شر؟ اس لئے ہر راز میں ایک رازداں کو حاضر، ناظر جانیں، اس کے حساب لینے کو یقینی سمجھیں کہ وہ مالک ہے جسم و جان کا، عقل و دل کا، اس نے پہلے ہی بتا دیا ہے؛
وَلَا تَقۡفُ مَا لَـيۡسَ لَـكَ بِهٖ عِلۡمٌ ؕ اِنَّ السَّمۡعَ وَالۡبَصَرَ وَالۡفُؤَادَ كُلُّ اُولٰۤئِكَ كَانَ عَنۡهُ مَسۡئُوۡلًا ۞ (الإسراء: 36) - - - کسی ایسی چیز کے پیچھے نہ پڑو جس کا تمہیں علم نہ ہو، یقین رکھو کہ کان، آنکھ اور دل سب کے بارے میں (تم سے) سوال ہوگا۔
(فؤاد یعنی دل کا تذکرہ فرمایا اور اسے مسؤل أعضاء میں شمار کیا، اس لئے کہ دل ہی تو رازوں کا مرکز و مبدا ہے۔)
پھر جس کے خلاف کارروائی کی جائے گی وہ اپنے بچاؤ کے لئے کچھ نہ کرسکے گا، عاجز و بے بس ہوگا اور نہ ہی اس دنیا کی طرح کوئی شخص اس کو مدد فراہم کر سکے گا۔
وہ رازداں کیسا ہے؟
وہ خفیہ باتوں کا خبیر جاننے کے ساتھ اپنے غیر مرئی کارندوں یعنی فرشتوں سے قلمبند بھی کرواتا ہےـ
اَمۡ يَحۡسَبُوۡنَ اَنَّا لَا نَسۡمَعُ سِرَّهُمۡ وَنَجۡوٰٮهُمۡؕ بَلٰى وَرُسُلُنَا لَدَيۡهِمۡ يَكۡتُبُوۡنَ ۞ (الزخرف: 80)
ترجمہ: کیا انہوں نے یہ سمجھ رکھا ہے کہ ہم ان کی خفیہ باتیں اور ان کی سرگوشیاں نہیں سنتے؟ کیسے نہیں سنتے؟ نیز ہمارے فرشتے ان کے پاس ہیں، وہ سب کچھ لکھتے رہتے ہیں۔
_____________________
0 تبصرے