کیا ہم شبِ انعام _(لیلة الجائزة)_ حق تعالیٰ سے _حقّ ِ رضا یا عیدی_ نہیں لینا چاہیں گے؟؟؟
➖➖➖
بقلم: مولوی نعیم الرحمن ندوی
〰〰 〰〰
_*فإذا کانت لیلة الفطر سمیت تلک اللیلة لیلة الجائزة*_
_*پهر جب عید الفطر کی رات ہوتی ہے تو اس کا نام آسمانوں پر《لیلة الجائزة 》"انعام کی رات" سے لیا جاتا ہے-
💰💰💰💰💰💰💰_____________________
حدیثِ بالا میں عید کی رات کو انعام کی رات کہا گیا ہے، اس رات میں حق تعالیٰ شانہ کی طرف سے اپنے بندوں کو انعام دیا جاتا ہے اس لئے بندوں کو بھی اس رات کی بیحد قدر کرنی چاہئے-
ہم لوگ رمضان المبارک میں سنن و نوافل، تراویح و تلاوت قرآن، دعاء و مناجات اور طاق راتوں میں خصوصاً جاگ کر عبادت کا اہتمام کرتے ہیں لیکن ذرا سی غفلت کا شکار ہو کر اس رات میں میٹهی نیند سوتے ہیں، حالانکہ یہ رات بهی خصوصیت سے دعاء و مناجات میں مشغول رہنے کی ہے- 
 *درج ذیل حدیث* پر نظر کریں تو اس رات کی *اہمیت و فضائل* کا احساس ہوگا-
❶ _*نبئ کریم صلی اللہ علیہ و سلم* کا ارشاد ہے کہ جو شخص ثواب کی نیت کر کے دونوں عیدوں میں جاگے_ *(اور عبادت میں مشغول رہے)* _اس کا دل اس دن نہ مرے گا جس دن سب کے دل مرجائیں گے-_ *(یعنی فتنہ و فساد کے وقت جب لوگوں کے قلوب پر مردنی چها جاتی ہے اس کا دل زندہ رہے گا)*
 ❷_*آپ صلی اللہ علیہ و سلم* کا ارشاد ہے کہ جو شخص پانچ راتوں میں_ *(عبادت کے لئے)* _جاگے اس کے لئے جنت واجب ہو جائے گی، *لیلة الترويه، لیلة العرفہ، لیلة النحر 8 تا 10 ذی الحجہ کی رات اور عید الفطر کی رات اور شب برات-*_
_‍ *امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ* سے منقول ہے کہ دعاء کی قبولیت کی پانچ راتوں میں سے ایک رات عید الفطر_ *(چاند ‌رات)* _بهی ہے- 
_مستفاد از: فضائل رمضان_ __===============__

*شبِ انعام* میں دعائیں کچھ اس طرح بهی کی جاسکتی ہیں ۔

⛈⛈⛈⛈⛈
اے ربِ کریم! آج کی شب آسمانوں میں *شبِ انعام* کہہ کر پکاری جا رہی ہے؛
اللہ میں عاجز بندہ استحقاق تو نہیں رکھتا کسی انعام و اکرام کا؛
لیکن آپ کا ایک نام *کریم* ہے، آپ جیسی کریم ذاتِ عالی سے امیدِ کرم لیکر آیا ہوں، میں نے سنا ہے کہ کریم وہ ہے جو *"المتفضل بدون الاستحقاق: حق نہیں بنتا پهر بهی مہربانی فرما دیتا ہے"* 
آپ کے اسی صاحبِ فضل و کرم ہونے نے مجهے آپ کے دربار میں لے آیا، 
کمپنیاں اپنے ملازمین کو بونس دیا رہی ہیں، کارخانہ دار اپنے مزدوروں کو حق رضا دے رہے ہیں، اہل ثروت، أقرباء کو عیدی دے رہے ہیں، *اور آپ بهی اپنے اچهے بندوں کو انعام و بخشش فرما رہے ہیں،* اے اللہ! میں ترے دربار میں دامن پهیلائے چلا آیا، میری بهی کچھ حاجات و ضروریات ہیں، میری ان حاجتوں کو اے کریم اللہ *بطورِ انعام* پوری فرما دیجئے، ان ضرورتوں کو پورا فرما کر مجھ پر *انعام* فرمائیے- آپ کے خزانے میں کوئی کمی تو نہیں آئے گی لیکن میرا کام بن جائے گا، میری بگڑی بن جائے گی-

⚡⚡⚡✨✨⚡⚡
اب ہم اپنی *دنیا و آخرت کی خاص ضرورتوں* کو بارگاہِ ایزدی میں پیش کریں-

_*آخر میں راقم و ادارہ کے حق میں بهی دعا فرما دیں- کہ اللہ پاک انہیں امت کے حق میں نافع بنائے، آمین*_


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے