#دس روزہ آسان اور مسنون نکاح مہم
14 تا 23 مارچ 20121ء
سلسلہ 10) __________
اسلام میں بارات کا کوئی تصور نہیں
افادات مولانا محفوظ الرحمٰن قاسمیؒ
تیسری بات بارات کی ہے۔ اگر مسلمان اس بات کو مان لیں اور اس پر عمل کریں کہ نکاح مسجد میں ہی ہوگا اور لڑکی کے گھر والوں کو طعام کی زحمت نہ دی جائے تو بارات کا سلسلہ خود بخود ختم ہوجائے گا۔ پاکستان کے جید عالم دین ڈاکٹر اسرار احمد صاحب فرماتے ہیں کہ بارات کے لئے عربی زبان میں کوئی لفظ ہی نہیں ہے نہ ذخیرۂ احادیث میں کوئی لفظ ہےـ یہ عجمی اور ہندوانہ رسم ہے۔ بے شک ڈاکٹر اسرار احمد صاحب نے جو بات کہی وہ درست ہے اگر عربی معاشرہ میں صحابہ کرام میں یہ رواج ہوتا تو اس کے لئے عربی جیسی وسیع زبان میں دسیوں الفاظ ملتے اور بکثرت استعمال ہوتے مگر ایسا نہیں ہے۔
کچھ ہندوانہ رسمیں!
یہ ایک عجمی رواج ہے کہ جتھے کی شکل میں مارچ پاسٹ کرتے جانا۔ لڑکی والوں کے گھر چڑھائی کرنا۔ مختلف قسم کے سگریٹ ، شربت اور کھانے کی فرمائش کرنا اور مطلوب نہ حاصل ہونے کی شکل میں لڑکی والوں کے افراد خاندان کو بے عزت کرنا لڑکی کا ڈولا لے کر فاتحانہ واپس آنا، جہیز کے سامان، بستر تکیہ کی نمائش کرنا، جن لوگوں نے دیہات میں اس کے برگ و بار دیکھے ہیں شاید وہ اس بات سمجھ لیں۔ بارات والوں پر مینڈک اور سانپ لاکر ڈالنا تو عام بات ہے پھر آپس میں ایسی تو تو میں میں اور لڑائی جھگڑا کہ الامان والحفیظ ، بتاؤ! اس کا شریعت سے کیا تعلق ہے؟ ہمارے آبا ء و اجداد مسلمان ہوئے (اللہ ان کو اپنی رحمتوں سے نوازے) مگر تعلیم و تربیت کی کمی کی وجہ سے بہت سی ہندوانہ رسموں کو بھی لے کر آئے اور حرز جان بنالیا۔
مسلمانوں کی ایک اور بیماری
ایک اور بیماری بھی غیر مسلموں کے یہاں سے ہمارے معاشرے میں گھس آئی ہے، اور وہ یہ کہ مسلمان یہ بھی دیکھتے ہیں کہ نکاح کے لیے کون سا وقت سعد ہے؟ کون نحس ہے؟ کون شبھ گھڑی ہے؟ تاکہ نکاح اسی ساعت میں کیا جائے۔ آکر پوچھتے ہیں کہ عقرب کون سی تاریخ کو ہے؟ فارسی کتاب میں ایک لطیفہ لکھا ہوا ہے کہ ایک دن سردی بہت زیادہ بڑھ گئی ایک عربی دیہاتی نجومی کے پاس گیا، کہا کیا بات ہے آج سردی حد سے زیادہ ہے؟ نجومی نے کہا اصل بات یہ ہے کہ اس وقت سورج برج عقرب میں ہے اور سردی اسی وجہ سے ہے۔ عقرب کے معنی عربی میں بچھو کے آتے ہیں اور یہ بارہ برجوں میں سے ایک برج کا نام بھی ہے، تو کہتا ہے "لعن اللہُ العقربَ تُؤذِی فی السماءِ کما تُؤذِی فی الارضِ: اللہ عقرب پر لعنت کرے جس طرح یہ زمین میں تکلیف دیتا ہے ایسا ہی آسمان میں بھی تکلیف دیتا ہے۔"
ہندوانہ رسموں سے اپنے آپ کو بچائیے
افسوس مسلمان بھی دیکھتے ہیں کہ قمر در عقرب کب ہے؟ اسے منحوس سمجھتے ہیں اور شادی نہیں کرتے حیرت ہوتی ہے۔ کیسی کیسی ہندوانہ رسمیں ہیں جنہیں مسلمانوں نے اپنا لیا ہے۔ ______ آپ دیہات میں چلے جائیں، پنڈت جی نے جو مبارک گھڑی بتلادی ہے۔ ہندوؤں کی بارات آکر شہر کے کنارے کھڑی ہے مگر کیا مجال ہے کہ داخل ہوجائے۔ جب تک رات کو دو بجے چار بجے وہ مبارک و میمون اور شبھ گھڑی نہ آجائے، اس وقت تک بستی میں داخل نہیں ہوتے، اس کے باوجود سوچو کہ دلہنوں کے جلانے مارنے کے جتنے واقعات نہایت کثرت سے پیش آتے ہیں اور ہمارا دارالسلطنت دلی اس معاملے میں سب سے پیش پیش ہے تو اگر یہ شبھ گھڑی اور مبارک وقت پر نکاح ہوا تھا تو پھر آخر منحوس گھڑی کیسے آگئی؟
حدیبیہ میں حضورﷺ قیام پذیر ہیں، بارش ہوئی صبح کو حضور نے فرمایا اس بارش کی وجہ سے کچھ لوگ کافر ہوئے اور کچھ مومن ، جس نے کہا بارش اللہ کی مشیت و ارادے اوراس کی قدرت سے ہوئی وہ مومن ہے، وہ اللہ پر ایمان لایا اور اس نے ستاروں سے کفر کیا اور جس نے کہا کہ بارش ستاروں، برج وغیرہ کی تاثیر سے ہوئی وہ ستاروں پر ایمان لایا اور اللہ کا انکار کیا۔ (مسلم شریف) گویا اس طرح کا فاسد عقیدہ ہمارے اندر نہیں ہونا چاہئے کہ فلاں دن عقرب ہے یا فلاں ساعت منحوس ہے شادی نہیں ہوگی۔ تو کہہ رہا تھا کہ بہت سی چیزیں ہیں جو غیر مسلموں سے ہمارے اندر آگئی ہیں۔
شور ہے ہوگئے دنیا سے مسلماں نابود
ہم تو کہتے ہیں کہ تھے بھی کہیں مسلم موجود
وضع میں تم ہو نصاریٰ تو تمدن میں ہنود
یہ مسلمان ہیں جنہیں دیکھ کے شرمائیں یہود
(علامہ اقبال)
______________________
منجانب : شعبہ نشر و اشاعت
جامعہ ابوالحسن علی ندوی، دیانہ، مالیگاؤں
*جاری............................................*
〰️〰️〰️〰️〰️〰️〰️〰️
0 تبصرے