قوله تعالى: وَمِنَ اللَّيْلِ فَتَهَجَّدْ بِهِ نَافِلَةً لَكَ عَسَى أَنْ يَبْعَثَكَ رَبُّكَ مَقَامًا مَحْمُودًا. (الإسراء/79)
ترجمہ:
اور رات کے کچھ حصے میں تہجد پڑھا کرو جو تمہارے لیے ایک اضافی عبادت ہے۔ امید ہے کہ تمہارا پروردگار تمہیں مقام محمود تک پہنچائے گا۔
وقوله: تَتَجَافَى جُنُوبُهُمْ عَنِ الْمَضَاجِعِ يَدْعُونَ رَبَّهُمْ خَوْفًا وَطَمَعًا وَمِمَّا رَزَقْنَاهُمْ يُنْفِقُونَ (16) فَلَا تَعْلَمُ نَفْسٌ مَا أُخْفِيَ لَهُمْ مِنْ قُرَّةِ أَعْيُنٍ جَزَاءً بِمَا كَانُوا يَعْمَلُونَ) السجدة/16، 17 .
ترجمہ:
ان کے پہلو (رات کے وقت) اپنے بستروں سے جدا ہوتے ہیں، وہ اپنے پروردگار کو ڈر اور امید (کے ملے جذبات) کے ساتھ پکار رہے ہوتے ہیں، اور ہم نے ان کو جو رزق دیا ہے، وہ اس میں سے (نیکی کے کاموں میں) خرچ کرتے ہیں۔ چنانچہ کسی متنفس کو کچھ پتہ نہیں ہے کہ ایسے لوگوں کے لیے آنکھوں کی ٹھنڈک کا کیا سامان ان کے اعمال کے بدلے میں چھپا کر رکھا گیا ہے۔
محبوبِ حقیقی رب العالمين کا وقتِ نزول:
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: يَنْزِلُ رَبُّنَا تَبَارَكَ وَتَعَالَى كُلَّ لَيْلَةٍ إِلَى السَّمَاءِ الدُّنْيَا حِينَ يَبْقَى ثُلُثُ اللَّيْلِ الْآخِرُ، يَقُولُ: مَنْ يَدْعُونِي فَأَسْتَجِيبَ لَهُ مَنْ يَسْأَلُنِي فَأُعْطِيَهُ مَنْ يَسْتَغْفِرُنِي فَأَغْفِرَ لَهُ.
ترجمہ:
حضرت ابوہریرہ ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ ہمارا پروردگار بلند برکت والا، ہر رات کو اس وقت آسمان دنیا پر آتا ہے جب رات کا آخری تہائی حصہ رہ جاتا ہے۔ وہ کہتا ہے کوئی مجھ سے دعا کرنے والا ہے کہ میں اس کی دعا قبول کروں، کوئی مجھ سے مانگنے والا ہے کہ میں اسے دوں کوئی مجھ سے بخشش طلب کرنے والا ہے کہ میں اس کو بخش دوں۔
حدیث نمبر: 1145 . بخاری
بغیر حساب کتاب کے جنت میں جانے والے:
وعن أسماءَ بنت يزيدَ عن رسولِ الله صلى الله عليه وسلم قال يُحْشَرُ الناسُ في صعيدٍ واحدٍ يومَ القيامةِ فيُنادي مُنادٍ فيقولُ أين الذين كانت تَتَجَافَى جُنُوبُهُمْ عَنِ الْمَضَاجِعِ؟ فيقومون وهم قليلٌ فيَدخُلون الجنةَ بغيرِ حسابٍ ثم يُؤمَرُ لسائرِ الناسِ إلى الحسابِ . رواه البيهقي في شعب الإيمان .
ترجمہ:
اور اسماء بنت یزید ؓ رسول کریم ﷺ سے روایت کرتی ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا قیامت کے دن لوگوں کو ایک فراخ وہموار میدان میں جمع کیا جائے گا، پھر ایک اعلان کرنے والا اعلان کرے گا کہ کہاں ہیں وہ لوگ جن کے پہلو بستروں اور خواب گاہوں سے جدا رہتے تھے ( یہ اعلان سن کر) اہل محشر میں سے بہت تھوڑے لوگ ہوں گے اور حساب کتاب کے ( مرحلہ سے گزرے) بغیر جنت میں چلے جائیں گے، پھر باقی لوگوں سے حساب کا حکم دیا جائے گا۔ اس روایت کو امام بیہقی نے شعب الایمان میں نقل کیا ہے۔
مشکوٰۃ : 5478
جنت میں داخل ہونے کے لیے :
وَعن عبدِاللَّهِ بنِ سَلاَمٍ أَنَّ النَّبِيَّ ﷺ قالَ: أَيُّهَا النَّاسُ أَفْشوا السَّلامَ، وَأَطْعِمُوا الطَّعَامَ، وَصَلُّوا باللَّيْل وَالنَّاسُ نِيامٌ، تَدخُلُوا الجَنَّةَ بِسَلامٍ.
رواهُ الترمذيُّ وقالَ: حديثٌ حسنٌ صحيحٌ.
تہجد سب سے افضل نفل نماز ہے:
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَفْضَلُ الصِّيَامِ، بَعْدَ رَمَضَانَ، شَهْرُ اللهِ الْمُحَرَّمُ، وَأَفْضَلُ الصَّلَاةِ، بَعْدَ الْفَرِيضَةِ، صَلَاةُ اللَّيْلِ»
0 تبصرے